اکادمی ادبےات پاکستان، اسلام آباد
پرےس رےلےز
اسلام آباد (پ۔ر) ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کے فن و شخصیت پر اکادمی ادبیات پاکستان کے اشاعتی منصوبے ”پاکستانی ادب کے معمار“ کے سلسلے کی سندھی زبان میں کتاب کی اشاعت علامہ اقبال کے فن اور شخصیت کو سمجھنے میں معاون ثابت ہوگی۔ اکادمی ادبیات پاکستان نے علامہ اقبال پر سندھی زبان میں پہلی کتاب شائع کر دی ہے اس سے پہلے سندھی زبان میں شاعرمشرق پر کوئی کتاب دستیاب نہیں تھی۔ ےہ بات اکادمی ادبیات پاکستان کے چےئرمےن فخرزمان نے سندھی زبان میں کتاب”علامہ اقبال:شخصیت اور فن“ کی اشاعت پر بریفنگ میں کہی۔ فخرزمان نے کہا کہ اکادمی ادبیات پاکستان کے اشاعتی منصوبے ”پاکستانی ادب کے معمار“ کا مقصد پاکستانی ادب کے مشاہیر کے کام کو پورے ملک میں روشناس کرانا ہے۔ اکادمی ادبیات پاکستان تمام اہم مشاہیرپر پاکستان کی تمام قومی زبانوںمیںکتب شائع کرے گی۔ سندھی زبان میں علامہ اقبال فن و شخصیت پر کتاب اس سلسلے کی پہلی کتاب ہے۔ فخرزمان نے کہا کہ علامہ اقبال کی بہت سی جہتیں ایسی ہےں جن پر بدقسمتی سے کام نہیں ہوا، ان میں اقبال کا پروگرےسو اور ترقی پسندانہ نقطہ¿ نظر بھی شامل ہے۔ ہمیں چاہیے کہ نئے زاویوں سے علامہ اقبال کی شخصیت کو حال کے ساتھ جوڑ کر نیا اقبال دریافت کرےں کیونکہ آج خطے اور دنیا کو درپیش صورتحال سے نمٹنے اور باوقار قوموں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر چلنے کے لےے علامہ اقبال کی پروگرےسو سوچ کو اجاگر کرنا بے حد ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی زبانوں میں ہمارے مشاہیر نے پاکستانی ادب کے حوالے سے جو کام کیا ہے وہ کسی بھی بین الاقوامی ادب کے مقابلے میں پیش کیا جاسکتا ہے۔ اکادمی ادبیات پاکستان نے ان مشاہیر کے علمی و ادبی کام اور اُن کی حیات کے بارے میں معلومات کو کتابی صورت میں لانے کے لےے پاکستانی ادب کے معمار کے نام سے اشاعتی منصوبہ شروع کیا ہے جس کے تحت پاکستانی زبانوں کے مشاہیر پر کتابیں شائع کی جارہی ہےں۔انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال کی فکر سے نئی نسل کو آگاہ کرنا اور ان کی صحےح سوچ کو سامنے لانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ سندھی زبان میں علامہ اقبال پر کتاب ان حلقوں میں جو سندھی زبان سے تعلق رکھتے ہےں ےقینا اہمیت کی نظر سے دےکھا جائےگا۔ اس کتاب سے وہ لوگ بھی استفادہ کر سکیں گے جو براہِ راست سندھی زبان میں پڑھتے ہےں۔ علامہ اقبال فن و شخصیت کے مو¿لف نقاد اور محقق ڈاکٹر رفیع الدین ہاشمی ہیں جس کا سندھی زبان میں ترجمہ منظور علی وےسریو نے اکادمی ادبیات پاکستان کے لےے کیا ہے۔ ”پاکستانی ادب کے معمار“ کے منصوبے کی تدوےن و طباعت کا کام سعیدہ درانی کر رہی ہےں۔
(طارق شاہد)
افسرِ تعلقاتِ عامہ
پرےس رےلےز
اسلام آباد (پ۔ر) ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کے فن و شخصیت پر اکادمی ادبیات پاکستان کے اشاعتی منصوبے ”پاکستانی ادب کے معمار“ کے سلسلے کی سندھی زبان میں کتاب کی اشاعت علامہ اقبال کے فن اور شخصیت کو سمجھنے میں معاون ثابت ہوگی۔ اکادمی ادبیات پاکستان نے علامہ اقبال پر سندھی زبان میں پہلی کتاب شائع کر دی ہے اس سے پہلے سندھی زبان میں شاعرمشرق پر کوئی کتاب دستیاب نہیں تھی۔ ےہ بات اکادمی ادبیات پاکستان کے چےئرمےن فخرزمان نے سندھی زبان میں کتاب”علامہ اقبال:شخصیت اور فن“ کی اشاعت پر بریفنگ میں کہی۔ فخرزمان نے کہا کہ اکادمی ادبیات پاکستان کے اشاعتی منصوبے ”پاکستانی ادب کے معمار“ کا مقصد پاکستانی ادب کے مشاہیر کے کام کو پورے ملک میں روشناس کرانا ہے۔ اکادمی ادبیات پاکستان تمام اہم مشاہیرپر پاکستان کی تمام قومی زبانوںمیںکتب شائع کرے گی۔ سندھی زبان میں علامہ اقبال فن و شخصیت پر کتاب اس سلسلے کی پہلی کتاب ہے۔ فخرزمان نے کہا کہ علامہ اقبال کی بہت سی جہتیں ایسی ہےں جن پر بدقسمتی سے کام نہیں ہوا، ان میں اقبال کا پروگرےسو اور ترقی پسندانہ نقطہ¿ نظر بھی شامل ہے۔ ہمیں چاہیے کہ نئے زاویوں سے علامہ اقبال کی شخصیت کو حال کے ساتھ جوڑ کر نیا اقبال دریافت کرےں کیونکہ آج خطے اور دنیا کو درپیش صورتحال سے نمٹنے اور باوقار قوموں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر چلنے کے لےے علامہ اقبال کی پروگرےسو سوچ کو اجاگر کرنا بے حد ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی زبانوں میں ہمارے مشاہیر نے پاکستانی ادب کے حوالے سے جو کام کیا ہے وہ کسی بھی بین الاقوامی ادب کے مقابلے میں پیش کیا جاسکتا ہے۔ اکادمی ادبیات پاکستان نے ان مشاہیر کے علمی و ادبی کام اور اُن کی حیات کے بارے میں معلومات کو کتابی صورت میں لانے کے لےے پاکستانی ادب کے معمار کے نام سے اشاعتی منصوبہ شروع کیا ہے جس کے تحت پاکستانی زبانوں کے مشاہیر پر کتابیں شائع کی جارہی ہےں۔انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال کی فکر سے نئی نسل کو آگاہ کرنا اور ان کی صحےح سوچ کو سامنے لانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ سندھی زبان میں علامہ اقبال پر کتاب ان حلقوں میں جو سندھی زبان سے تعلق رکھتے ہےں ےقینا اہمیت کی نظر سے دےکھا جائےگا۔ اس کتاب سے وہ لوگ بھی استفادہ کر سکیں گے جو براہِ راست سندھی زبان میں پڑھتے ہےں۔ علامہ اقبال فن و شخصیت کے مو¿لف نقاد اور محقق ڈاکٹر رفیع الدین ہاشمی ہیں جس کا سندھی زبان میں ترجمہ منظور علی وےسریو نے اکادمی ادبیات پاکستان کے لےے کیا ہے۔ ”پاکستانی ادب کے معمار“ کے منصوبے کی تدوےن و طباعت کا کام سعیدہ درانی کر رہی ہےں۔
(طارق شاہد)
افسرِ تعلقاتِ عامہ